Asif Ali Zardari
President of the Islamic Republic of Pakistan
Message on the97th Birth Anniversary of Shaheed Zulfiqar Ali Bhutto, 5th January 2025
***
Today, we observe the 97th birth anniversary of Shaheed Zulfiqar Ali Bhutto, and pay tribute to the visionary leader who reshaped Pakistan’s destiny and became a voice of the voiceless. He was a statesman of unparalleled intellect, courage, and charisma, and his legacy will continue to remain a source of inspiration for the nation.
Shaheed Zulfiqar Ali Bhutto gave us the Constitution of 1973, the first unanimously adopted Constitution, which laid the foundation for a parliamentary, democratic, and federal form of government. He was the architect of Pakistan's nuclear program, which has proven to be pivotal in safeguarding our sovereignty and security.
Under his leadership, Pakistan strengthened its foreign relations with China and many other friendly countries that continue to benefit our country to this day. He brought industrial and technological advancements, such as the establishment of the Pakistan Steel Mills in Karachi with Russian collaboration and the development of our defence industry that boosted our defense capabilities. It was due to his statesmanship that Pakistan hosted the 1974 Islamic Summit Conference, bringing together leaders of the Muslim world to enhance unity and cooperation among the Muslim Ummah. His efforts cemented Pakistan’s leadership role among developing nations and within the Islamic World.
Shaheed Bhutto also focused on empowering the underprivileged and bridging economic disparities. His land reforms and measures for the uplift of workers and laborers not only gave dignity to millions of people but also changed their lives. His economic initiatives, such as the creation of major public-sector enterprises and the expansion of education, health, and infrastructure, set the foundation for progress and development. Institutions like Allama Iqbal Open University and the focus on technical education were born from his resolve to make knowledge accessible to all.
Shaheed Zulfiqar Ali Bhutto was a staunch advocate of democracy, standing steadfast against dictatorship and oppression. His ultimate sacrifice, facing the gallows rather than compromising on his principles, immortalized him as a beacon of resistance and resilience.
As we observe Shaheed Zulfiqar Ali Bhutto’s birth anniversary, let us renew our commitment to his ideals of democracy, equality, and socio-economic justice. His dream of a progressive, sovereign, and inclusive Pakistan is more relevant today than ever.
We need to carry forward his mission of building a Pakistan where the will of the people reigns supreme, and where every citizen enjoys equal opportunities.
Let us draw strength from his vision and work together to steer the country out of the current challenges and make Pakistan a prosperous and progressive country.
Jiye Bhutto! Pakistan Khappay!
***
آصف علی زرداری
صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان
کا شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 97 ویں یوم پیدائش کے موقع پر پیغام، 5 جنوری 2025ء
***
آج ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 97 ویں یوم پیدائش کے موقع پر اُس وژنری رہنما کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جس نے پاکستان کی تقدیر بدلی اور بے آوازوں کی آواز بنے۔ وہ بے مثال ذہانت، حوصلے اور کرشماتی شخصیت کے حامل سیاستدان تھے اور ان کی میراث قوم کے لیے مشعل راہ ہے۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ہمیں 1973 کا آئین دیا، جو ہمارا پہلا متفقہ طور پر منظور شدہ آئین تھا، جس نے پارلیمانی، جمہوری اور وفاقی طرز حکومت کی بنیاد رکھی۔ وہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے معمار تھے، جو ہماری خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ میں کلیدی حیثیت کا حامل ہے۔
ان کی قیادت میں پاکستان نے چین اور دیگر کئی دوست ممالک کے ساتھ خارجہ تعلقات کو مضبوط کیا جس سے آج تک ہمارا ملک مستفید ہو رہا ہے۔ انہوں نے صنعتی اور تکنیکی شعبے کو ترقی دی۔ اُنہوں نے روسی تعاون سے کراچی میں پاکستان اسٹیل ملز کا قیام عمل لایا اور ہماری دفاعی صنعت کو ترقی دی جس سے ہماری دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا۔ یہ ان کی مدبرانہ حکمت عملی کی وجہ سے ہی ممکن ہوا کہ پاکستان نے 1974 میں اسلامی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کی، جس میں مسلم دنیا کے رہنماؤں کو امت مسلمہ کے درمیان اتحاد اور تعاون کو بڑھانے کے لیے اکٹھا کیا گیا۔ ان کی کوششوں نے ترقی پذیر ممالک اور اسلامی دنیا میں پاکستان کے قائدانہ کردار کو تقویت بخشی۔
شہید بھٹو نے پسماندہ افراد کو بااختیار بنانے اور معاشی تفاوت کو ختم کرنے پر بھی توجہ دی۔ ان کی زرعی اصلاحات اور مزدوروں اور کارکنوں کی ترقی کے لیے کیے گئے اقدامات نے نہ صرف لاکھوں لوگوں کو عزت بخشی بلکہ ان کی زندگیاں بھی بدل دیں۔ ان کے معاشی اقدامات، جیسے کہ بڑے اداروں کی تشکیل اور تعلیم، صحت اور بنیادی ڈھانچے کی توسیع نے ترقی اور خوشحالی کی بنیاد رکھی۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی جیسے ادارے اور فنی تعلیم پر توجہ علم تک سب کو رسائی دینے کے عزم سے ہی ممکن ہوئی۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو جمہوریت کے داعی تھے، آمریت اور جبر کے خلاف ثابت قدم رہے۔ اپنے اصولوں پر سمجھوتہ کرنے کے بجائے پھانسی کے پھندے کا سامنا کرتے ہوئے اُن کی قربانی نے شہید بھٹو کو مزاحمت اور استقامت کی شمع کے طور پر امر کر دیا۔
جیسا کہ ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کا یوم پیدائش منا رہے ہیں، تو آئیے ہم جمہوریت، مساوات اور سماجی و اقتصادی انصاف کے ان کے نظریات کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں۔ ترقی پسند، خودمختار، اور جامع پاکستان کا ان کا خواب آج پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔
ہمیں ایک ایسے پاکستان کی تعمیر کے ان کے مشن کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے جہاں عوام کا راج ہو اور جہاں ہر شہری کو یکساں مواقع میسر ہوں۔
آئیے ان کے وژن سے قوت حاصل کریں اور ملک کو موجودہ چیلنجز سے نکالنے اور پاکستان کو ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔
جیئے بھٹو! پاکستان کھپے!
***