Asif Ali Zardari
President of the Islamic Republic of Pakistan
Message on the 148th Birth Anniversary of Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah, 25th December 2024
***
Today, on his 148th birth anniversary, we pay tribute to the Founding Father, Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah. On this day, we honour the contributions of the Father of the Nation, who changed the course of history through a political struggle. Quaid-e-Azam’s vision, determination, and unwavering resolve led to the creation of an independent homeland for Muslims of the subcontinent.
Quaid-e-Azam’s leadership during the most critical phase of our history demonstrates his extraordinary qualities. As a lawyer, a statesman, and the leader of the All-India Muslim League, he vehemently advocated for the rights of Muslims. He presented the case for Pakistan with clarity and conviction, emphasizing the need for a separate homeland where Muslims could freely practice their religion, safeguard their culture, and secure their political and economic rights.
His landmark address to the Constituent Assembly of Pakistan on August 11, 1947, still serves as a guiding light for us. In it, he envisioned a Pakistan where the rule of law would prevail, the rights of minorities would be protected, and every citizen, regardless of their religion, caste, or creed, would be equal before the state. These principles of inclusivity, justice, and tolerance are not only the bedrock of Quaid’s philosophy but also the ideals towards which we must strive relentlessly.
Although we have made significant progress in different fields, the journey towards becoming a prosperous and equitable nation is ongoing. Jinnah’s vision for a democratic and self-reliant Pakistan calls upon us to work harder to uphold the values of social justice, economic equity, and the rule of law. To achieve Quaid’s vision, we must invest in the education of our youth, ensuring they are equipped with the knowledge and skills to lead Pakistan into a brighter future. We also need to work for the uplift of downtrodden segments of society. Jinnah’s dream of a peaceful and moderate Pakistan obliges us to promote harmony within and beyond our borders.
As we commemorate this day, let us renew our pledge to embody Quaid-e-Azam’s ideals in our personal and collective lives. His principles of "Unity, Faith, and Discipline" should serve as our guiding light for national cohesion and progress. Let us reaffirm our commitment to building a Pakistan that truly reflects Jinnah’s vision—a democratic, inclusive, and prosperous nation where every citizen can achieve their full potential.
***
آصف علی زرداری
صدر مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان
کا قائدِ اعظم محمد علی جناح کے 148ویں یوم ِپیدائش کے دن پر پیغام، 25دسمبر 2024ء
***
بانیِ پاکستان قائدِاعظم محمد علی جناح کے 148 ویں یوم پیدائش پر اُنہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آج کے دن ہم بابائے قوم کی قوم کیلئے خدمات پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ قائدِ اعظم نے ایک سیاسی جدوجہد کے ذریعے تاریخ کا دھارا بدلا۔ قائداعظم کے وژن، عزم اور استقلال کے بدولت ہی برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک آزاد وطن کا قیام ممکن ہو سکا۔
ہماری تاریخ کے ایک نازک ترین دور میں قائدِاعظم کی قیادت ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کا ثبوت ہے۔ قائدِ اعظم نے ایک وکیل، مدبر اور آل انڈیا مسلم لیگ کے رہنما کے طور پر مسلمانوں کے حقوق کی بھرپور وکالت کی۔ انہوں نے پاکستان کا مقدمہ نہایت وضاحت اور ایقان کے ساتھ پیش کیا۔ انہوں نے ایک ایسے علیحدہ وطن کی ضرورت پر زور دیا جہاں مسلمان آزادی سے اپنے مذہب پر عمل پیرا ہو سکیں اور اپنی ثقافت اور سیاسی و معاشی حقوق کا تحفظ کر سکیں۔
11 اگست 1947 ء کو پاکستان کی دستور ساز اسمبلی سے ان کا تاریخی خطاب آج بھی ہمارے لیے مشعل ِراہ ہے۔ اپنی اس تقریر میں انہوں نے ایک ایسے پاکستان کا تصور پیش کیا جہاں قانون کی حکمرانی ہو گی ، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا اور ہر شہری ، بلاتفریقِ مذہب، ذات اور نسل، ریاست کے سامنے برابر ہو گا۔ ہمہ گیریت، انصاف اور رواداری کے یہ اصول نہ صرف قائد کے فلسفے کی بنیاد ہیں بلکہ وہ اصول ہیں جن پر عمل پیرا ہونے کیلئے ہمیں انتھک کوشش کرنی چاہیے۔
اگرچہ ہم نے مختلف شعبوں میں نمایاں ترقی کی ہے لیکن ایک خوشحال اور انصاف پر مبنی قوم بننے کا سفر ابھی جاری ہے۔ قائد اعظم کے ایک جمہوری اور خود کفیل پاکستان کے وژن کے حصول کیلئے ہمیں سماجی انصاف، معاشی مساوات اور قانون کی حکمرانی کی اقدار برقرار رکھنے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی اور پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے انہیں علم و ہنر سے لیس کرنا ہوگا۔ ہمیں معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی بہتری کے لیے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک پُرامن اور اعتدال پسند پاکستان کے خواب کی تکمیل کیلئے ہمیں اپنی سرحدوں کے اندر اور باہر ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔
آج جب ہم قائد کا یومِ پیدائش منا رہے ہیں تو آئیے ہم قائدِاعظم کے نظریات کو اپنی ذاتی اور اجتماعی زندگیوں میں مجسم کرنے کے عہد کی تجدید کریں۔ ان کے بتائے ہوئے "اتحاد، یقینِ محکم اور تنظیم" کے اصولوں کو قومی ہم آہنگی اور ترقی کے لیے مشعلِ راہ بنائیں۔ آئیے ، ہم ایک ایسے پاکستان کی تعمیر کے عزم کا اعادہ کریں جو حقیقی معنوں میں قائدِ اعظم کے وژن کا عکاس ہو ۔ ایک جمہوری، ہمہ گیر اور خوشحال پاکستان جہاں ہر شہری کو اپنی بھرپور صلاحیتیں نکھارنے کا موقع مل سکے۔
***