Asif Ali Zardari
President of the Islamic Republic of Pakistan
Message on the International Day against Breast Cancer, 19 October 2024
***
The International Day Against Breast Cancer is observed today to raise awareness about the disease and to promote timely diagnosis and treatment. This year’s theme for Breast Cancer Awareness Month is “No One Should Face Breast Cancer Alone.” This theme reminds us of the importance of support, solidarity, and care for every person dealing with this disease.
Breast cancer is not only the most frequently diagnosed cancer but is also the leading cause of death among women in low and middle-income countries. The incidence of breast cancer is more common in South Asian countries, majorly due to a lack of breast cancer awareness in women. In our country, one in every nine women is at risk of breast cancer and the late diagnosis of the disease considerably contributes to the high mortality rate. Moreover, economic obstacles deter many from receiving the required treatment.
We need to raise awareness about this disease by addressing misconceptions and prioritizing healthy lifestyle adjustments. Pakistan needs broader level efforts to educate women about breast cancer, regular self-examination and mammographic screening. Our policymakers and health officials need to plan and prioritize disease control activities, including improved treatment and individual patient care.
We need to ensure that our women have access to screening and early detection services which are critical in detecting breast cancer early and saving lives. Besides, the role of media is critical in raising awareness about this disease. I would like to urge print, electronic and social media to educate people about breast cancer to save thousands of precious lives.
Let us recommit to giving more support, care, and hope to patients, families and survivors of breast cancer. I am hopeful that our collective efforts at the individual, institutional and national levels will enable us to improve the overall health and well-being of the people and we will be able to reduce the mortality rate due to breast cancer in Pakistan.
***
آصف علی زرداری
صدر مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان
چھاتی کے سرطان کے خلاف عالمی دن پر پیغام
***
آج چھاتی کے سرطان کے خلاف عالمی دن منایا جا رہا ہے تاکہ اس مرض کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے اور بروقت تشخیص اور علاج کو فروغ دیا جا سکے۔ اس سال چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے مہینے کا موضوع ہے "کسی کو بھی چھاتی کے کینسر کا تنہا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔" یہ موضوع ہمیں اس بیماری سے نمٹنے والے ہر فرد کی حمایت، یکجہتی اور دیکھ بھال کی اہمیت کی یاد دلاتا ہے۔
چھاتی کا کینسر نہ صرف سب سے زیادہ تشخیص شدہ کینسر ہے بلکہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں خواتین میں موت کی سب سے بڑی وجہ بھی ہے۔ چھاتی کے کینسر کے واقعات جنوبی ایشیائی ممالک میں زیادہ عام ہیں، جس کی بڑی وجہ خواتین میں چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی کی کمی ہے۔ ہمارے ملک میں، ہر نو میں سے ایک خاتون کو چھاتی کے سرطان کا خطرہ ہے اور اس بیماری کی دیر سے تشخیص موت کی شرح میں کافی اضافہ کرتی ہے۔ مزید یہ کہ معاشی رکاوٹیں بہت سے لوگوں کو مطلوبہ علاج میں آڑے آتی ہیں۔
ہمیں غلط فہمیوں کو دور کرتے ہوئے اور صحت مند طرز زندگی کو ترجیح دے کر اس بیماری کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی خواتین کو چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہی دینے، باقاعدگی سے اپنا معائنہ کرنے اور میموگرافک اسکریننگ کے لیے وسیع تر کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہمارے پالیسی سازوں اور صحت کے حکام کو بیماریوں پر قابو پانے کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی ، بشمول بہتر علاج اور مریضوں کی انفرادی دیکھ بھال کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے ۔
ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہماری خواتین کو اسکریننگ اور جلد تشخیصی خدمات تک رسائی حاصل ہو، جو چھاتی کے کینسر کا جلد پتہ لگانے اور جان بچانے میں اہم ہیں۔ اس کے علاوہ اس بیماری کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں میڈیا کا کردار اہم ہے۔ میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر زور دینا چاہوں گا کہ وہ لوگوں کو بریسٹ کینسر کے بارے میں آگاہ کریں تاکہ ہزاروں قیمتی جانیں بچائی جاسکیں۔
آئیے ہم مریضوں، ان کے خاندانوں اور چھاتی کے کینسر سے بچ جانے والوں کو مزید مدد، دیکھ بھال اور امید دینے کا عہد کریں۔ مجھے امید ہے کہ انفرادی، ادارہ جاتی اور قومی سطح پر ہماری اجتماعی کوششیں ہمیں لوگوں کی مجموعی صحت اور بہبود کو بہتر بنانے کے قابل بنائیں گی اور ہم پاکستان میں چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات کی شرح کو کم کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
***