Asif Ali Zardari
President of the Islamic Republic of Pakistan
Message on the International Anti-Corruption Day, 9th December 2024
***
President Asif Ali Zardari has reaffirmed Pakistan's commitment to eradicate corruption by enforcing strict accountability measures and promoting transparency in governance. Over the years, he said Pakistan had taken significant steps to align with international anti-corruption frameworks, including the UNCAC, and had implemented a robust accountability regime.
In his message on the occasion of International Anti-Corruption Day, the president said "Today we are commemorating International Anti-Corruption Day to raise awareness about the pervasive and destructive effects of corruption. This day serves as a reminder of the collective responsibility of all nations to fight corruption, promote transparency, and uphold accountability". He highlighted that the observance highlights the commitment of member countries of the United Nations Convention Against Corruption (UNCAC), including Pakistan, in their ongoing efforts to eliminate this menace. "Corruption undermines public trust, drains vital resources, and hampers socio-economic development. However, there is still much to be done, and we must continue to make all efforts to eradicate the habit of corruption from our society," he remarked.
The president pointed out that the National Accountability Bureau (NAB), as the apex anti-corruption agency, played a central role in investigating and prosecuting corruption cases, as well as in raising public awareness about its harmful effects. "NAB has another vital role in reducing corruption through prevention. Despite NAB's important role, the fight against corruption cannot be won by one agency alone.
The challenge is vast, and its complexity requires all organs of the state to make strenuous endeavours to reduce corruption and pay attention to all root causes of corruption", he added. He said in line with this year's theme of International Anti-Corruption Day "Uniting with Youth Against Corruption: Shaping Tomorrow's Integrity", it was essential that every segment of society, particularly youth, civil society, and citizens joined forces to eliminate corruption. "They must actively participate in anti-corruption efforts, help promote a culture of accountability, and offer suggestions to improve the anti-corruption framework.
A change in our collective behavior is also needed to create a culture, where corruption is no longer tolerated at any level," he added. He assured that resources intended for public welfare would be used for their rightful purpose and that all citizens benefit from transparent, effective governance. "We should create an environment of integrity and transparency and work for a future in which character-building becomes paramount in our society", he added.
***
آصف علی زرداری
صدر مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان
کا عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی دن پر پیغام، 9 دسمبر 2024ء
***
صدر مملکت، آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کرپشن سے پاک کلچر کی تشکیل کیلئے ہمیں اجتماعی رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی، ہم کرپشن کے خاتمے کےلئے سخت احتسابی اقدامات کے نفاذ اور گورننس میں شفافیت کے فروغ کےلئے پرعزم ہیں۔ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق ان خیالات کا اظہار صدر مملکت آصف علی زرداری نے عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم کرپشن کے تباہ کن اور ہمہ گیر اثرات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کیلئے عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی منا رہے ہیں۔ یہ دن کرپشن کے خلاف جدوجہد ، شفافیت اور احتساب کے فروغ کیلئے تمام اقوام کی ذمہ داری کی یاددہانی کراتا ہے۔
یہ دن پاکستان سمیت اقوام ِمتحدہ کے انسدادِ بدعنوانی کنونشن کے دیگر رکن ممالک کی جانب سے کرپشن کے خاتمے کیلئے جاری کوششوں کا عکاس ہے۔ کرپشن سے عوامی اعتماد مجروح ہوتا ہے اور یہ وسائل کے ضیاع کے ساتھ ساتھ سماجی و اقتصادی ترقی کو بھی متاثر کرتی ہے۔ آج ہم کرپشن کے خاتمے کیلئے سخت احتسابی اقدامات کے نفاذ اورگورننس میں شفافیت کے فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں، پاکستان نے انسدادِ بدعنوانی کے بین الاقوامی فریم ورکس کی روشنی میں اہم اقدامات اٹھائے ہیں اور ایک موثر احتسابی نظام قائم کیا ہے۔ تاہم، ابھی مزید بہت کچھ کرنا باقی ہے اور ہمیں اپنے معاشرے سے کرپشن کی عادت کو ختم کرنے کیلئے کاوشیں جاری رکھنا ہوں گی، قومی احتساب بیورو (نیب) ملک کا اعلی انسدادِ بدعنوانی کا ادارہ ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کے علاوہ اس کے مضر اثرات کے بارے میں عوامی شعور اجاگر کرنے میں بھی مرکزی کردار ادا کررہا ہے۔روک تھام کے ذریعے کرپشن کا خاتمہ بھی نیب کی ایک اہم ذمہ داری ہے۔ تاہم، کرپشن کے خلاف جنگ کسی ایک ادارے کی کوششوں سے جیتنا ممکن نہیں ۔ بدعنوانی ایک بڑا چیلنج ہے اور اس کی پیچیدگیاں ریاست کے تمام ستونوں کی جانب سے موثر کوششوں اور کرپشن کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتی ہیں ۔صدر مملکت نے کہا کہ عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی کے اس سال کے موضوع ''نوجوانوں کے ساتھ متحد ہو کر بدعنوانی سے پاک مستقبل کی تشکیل''کے مطابق یہ امر ضروری ہے کہ معاشرے کا ہر طبقہ، خصوصا نوجوان، سول سوسائٹی اور شہری بدعنوانی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کریں۔ انہیں انسدادِ بدعنوانی کی کوششوں میں فعال طور پر حصہ لینے ، احتساب کے کلچر کے فروغ اور انسدادِ بدعنوانی کا نظام بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ہر سطح پر کرپشن سے پاک کلچر کی تشکیل کیلئے اپنے اجتماعی رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی۔ ہم سب مل کر ہی اس امر کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ عوامی فلاح کے لیے مختص وسائل اپنے جائز مقصد کے لیے استعمال ہوں اور تمام شہری شفاف اور موثر گورننس کے ثمرات سے مستفید ہوں۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں شفافیت اور دیانتداری کا ماحول تشکیل دینے کیلئے مل کر کام کرنا ہے اور ایک ایسے مستقبل کیلئے کام کرنا ہے جہاں کردار سازی کو ہمارے معاشرے میں مرکزی اہمیت حاصل ہو۔
***