Asif Ali Zardari
President of the Islamic Republic of Pakistan
Message on International Literacy Day, September 8, 2024
***
We celebrate the transformative power of education and literacy, the pillars of our nation's future, on this International Literacy Day. This year’s theme, “Promoting Multilingual Education: Literacy for Mutual Understanding and Peace,” underscores the critical role of literacy in fostering unity, cultural appreciation, and peaceful coexistence. As per Article 25A of the Constitution of the Islamic Republic of Pakistan, education is a fundamental human right and “the State shall provide free and compulsory education to all children of the age of five to sixteen years”. Today, we renew our commitment to making education accessible to all, regardless of circumstances.
Recognizing the urgent challenge of illiteracy, Pakistan has declared a National Educational Emergency, aiming to enrol out-of-school children and educate 70 million adults. Under the Prime Minister's Roshan Pakistan Literacy Drive, the National Commission for Human Development (NCHD) launched the "Each One Teach One" (EOTO) Program, which calls on every literate citizen to teach at least one illiterate person.
In order to enhance literacy, the government is providing Conditional Cash Transfers up to the higher secondary level through Benazir Taleemi Wazaif for educating underprivileged children. Stipends up to Rs 4000 for boys and Rs 4500 for girls per quarter are being offered in all districts of Pakistan. Currently, 9.7 million children are enrolled under the programme. Furthermore, 102,000 scholarships have been given to students from low-income families to ensure that all qualified students have access to undergraduate education.
On this International Literacy Day, we need to recommit ourselves to the national cause of promoting the universal right to education. Together, we can ensure that every Pakistani has the opportunity to learn, grow, and contribute to a more educated, inclusive, and prosperous nation. Each of us has a vital role in shaping the future of our beloved country. May our collective efforts bring about lasting peace, mutual understanding, and a brighter future for all.
***
آصف علی زرداری
صدراسلامی جمہوریہ پاکستان
کا عالمی یومِ خواندگی، 8 ستمبر 2024 ء،کے موقع پر پیغام
٭٭٭
ہم قوموں کا مقدر بدلنے میں تعلیم اور خواندگی کی اہمیت کے اعتراف میں عالمی یومِ خواندگی منا رہے ہیں۔ تعلیم اور خواندگی ہماری قوم کے مستقبل کی بنیادہیں ۔ اس سال کے عالمی یومِ خواندگی کا موضوع "کثیراللسانی تعلیم کا فروغ: خواندگی برائے باہمی افہام و تفہیم اور فروغِ امن " اتحاد، ثقافتی احترام اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ میں خواندگی کے کلیدی کردار کی اہمیت اجاگر کرتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 25 اے کے مطابق، تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور "ریاست پانچ سے سولہ سال کی عمر کے تمام بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرے گی"۔ آج ہم ہر شہری کو اس کی حیثیت سے قطع نظر تعلیم فراہم کرنے کے عہد کی تجدید کرتے ہیں ۔
پاکستان نے ناخواندگی کے فوری مسئلے کے پیش ِنظر قومی تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا ۔ اس اقدام کا مقصد اسکول نہ جانے والے بچوں کو اسکولوں میں داخل کرنا اور 7 کروڑ بالغ افراد کو تعلیم دینا ہے۔ وزیرِاعظم کی روشن پاکستان خواندگی مہم کے تحت، قومی کمیشن برائے انسانی ترقی نے "ایچ وَن، ٹیچ وَن" پروگرام شروع کیا ہے، جس میں ہر خواندہ شہری سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کم از کم ایک ناخواندہ شخص کو تعلیم دے۔
خواندگی میں اضافے کیلئے حکومت بے نظیر تعلیمی وظائف کے ذریعے مستحق بچوں کو اعلیٰ ثانوی سطح تک تعلیمی وظائف کی صورت میں مالی معاونت فراہم کر رہی ہے۔ تمام اضلاع میں لڑکوں کے لیے 4000 روپے اور لڑکیوں کے لیے 4500 روپے تک فی سہ ماہی وظیفے دیے جا رہے ہیں۔ اس وقت 97 لاکھ بچے اس پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں۔ مزید برآں، کم آمدنی والے خاندانوں کے طلبہ کو 102,000 اسکالرشپس دی گئی ہیں تاکہ تمام اہل طلبہ کو انڈرگریجویٹ تعلیم تک رسائی حاصل ہو سکے۔
اس عالمی یومِ خواندگی پر، ہمیں تعلیم کے عالمگیر حق کے فروغ کے قومی مقصد کے لیے خود کو دوبارہ وقف کرنا ہوگا۔ ہم سب مل کراس امر کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہر پاکستانی کو سیکھنے، ترقی کرنے، اور ایک تعلیم یافتہ، جامع اور خوشحال قوم کی تشکیل میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملے۔ ہمارے پیارے ملک کے مستقبل کی تشکیل میں ہم میں سے ہر ایک فرد کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہماری مشترکہ کاوشیں دیرپا امن، باہمی افہام و تفہیم اور سب کے لیے ایک روشن مستقبل کی ضامن بنیں گی ۔
٭٭٭